سسرال والوں کے ظلم ہانیہ پر بڑھتے جارہے تھے جب سے اس کے
شوہر کا انتقال ہوا تھا تب سے ساس اور نندیں کھانا تک نہ دیتیں۔ اور نندوئی اس پر
غلط نظر رکھتا ۔ رات ہانیہ اپنے کمرے کو لاک کرکے سوتی پر اک دن گھر مہمان آئے تو
ساس نے مہمانوں کو ہانیہ کے کمرے میں سلادیا اور ہانیہ اس رات کچن میں بستر لگا کر
سوئی تو نندوئی کو موقع مل گیا وہ ہانیہ کے قریب گیا تو ہانیہ چلانے لگی پر نندوئی
نے اسی پر الزام ڈال دیا تو سسرال والوں نے ہانیہ کو مار کر گھر سے نکال دیا وہ
آدھی رات زخموں سے چور سڑک پر بیٹھی تھی جب اس نے اچانک چلا کر کہا اے میرے رب
مجھے انصاف چاہیے۔ یہ کہتے وہ رونے لگی کہ اسی وقت۔۔۔
No comments:
Post a Comment