Complete Novels List PDF
This is the collection of the New Writers . New telnet is trying hard to give us stories as they see around them.
So we have made a list of such stories which are not much long. These stories are not more then 200 pages. But there are such stories which are long and were posted as a complete story not episode wise.
The stories which are posted in Episodes but when these get compete they were not more then 200 pages or 55 or 85 etc . So we have collected them in this list .
If you have any idea about these stories which are not in this list according to its category then please let us know in the comments below.
Note:
More novels will be added as suggested or posted.
Fabulous novel mehram e muhabat
ReplyDeleteFabulous novel mehram e muhabat
ReplyDeleteArmy based novels add karay
ReplyDeleteAssalam walekum I want one novel...hero name is Moiz nd heroine name is Marwa...I think unka nikah hua hota hai bachpan mein, dono cousins hote hai but hero hates heroine bcoz heroine mom was from America but heroine achhi hoti hai but then also he hates her... actually I just saw the pic of novel on printest but novel ka naam nahi tha...shayad 2021 ka hi novel hai...plz agar aap ko mile toh mujhe zarur batana...
ReplyDelete
ReplyDeleteبیٹا کیا تم خوش نہیں اتنی بڑی خوش خبری ملی ہے بیٹا بس ان شا اللہ ہے بار اللہ اپنی رحمت سے نوازے ...
آہ اللہ نا کرے اماں بی.... اور پلیز آپ یہ بات کسی کو بھی نہیں بتایئں گی کسی کو بھی نہیں مطلب سائیں کو بھی نہیں
اما بی کی بات پر وہ ترپ اٹھی تھی..
اما بی اس کے لہجے کے کرب سے لیب بھیج گئی تھی ۔
ساکت تو دروازے کے پاس کھرا وجود بھی ہوا تھا جو اپنی کاری کی کی لینے واپس آیا تھا اندر سے اما بی کی آواز پر دروازے پر ہی رک گیا تھا (میں باپ بنے والا ہوا اور وہ یہ خبر مجھ سے چھپنا)
بیٹا ایسا تو نہ کہو سائیں جیسا اللہ نے بیٹا دیا اور دعا ہے انشاءاللہ اب بیٹی ہو جس سے حویلی میں رونق لگ جائے گی اور... ہو سکتا ہے اس خبر سے سائیں بھی تمہارے پاس لوٹ آئے.. آخری بات پر اماں بی نے نظرے چورائی۔
اماں بی آپ کو کیا لگتا ہے مجھے بیٹی پسند نہیں اسنے ایک تھکی ہوئی سانس خارج کی مجھے بیٹا بیٹی دونوں ہی پسند ہے اپنی اولاد کس کو پیاری نہیں ہوتی لیکن اگر بیٹی ہوئی اور میری بیٹی کا نصیب مجھ جیسا ہوا تو.. آپ کو آپ کو پتہ ہے نا میں نے بیٹی ہونے کی قیمت چکائی ہے بابا نے جائداد خاندان سے باہر نہ چلی جائے اس لیے مجھے سائیں کے سر مسلط کر دیا جب سائیں مجھ سے شادی ہی نہیں کرنا چاہتے تھے آہ ان چاہی ہونا بی کتنا بڑا دکھ ہے اماں بولتے بولتے اس کی ہچکیاں بندھ گئی اماں بی نے اپنے آنسو پلو سے صاف کیے ۔ .
اور دیکھتے مجھے تو لگتا تھا لڑکیوں کا کوئی نہیں ہوتا(نا باپ نا شوہر) لیکن نہیں فزا جیسی بھی خوش نصیب لڑکیاں ہوتی ہیں جنہے سائیں جیسی محبت اور عزت کرنے والا شوہر ملتا ہے میں تکلف میں ہوتی ہوں تو سائیں کو پتا بھی نہیں ہوتا کے مجھے بھی کس کندھے کی ضرورت ہے فزا کی تکلیف پر کیسے ترپ اٹھے ہیں ابھی کا ہی دیکھ لیں فزا کی کال آئی سائیں کیسے شہر کو نکلے کے من پسند بیوی جو ہے...
خیر سے ہوا ہم نے اپنے آنسو سختی سے صاف کیے ..
میں اپنے بچے کے لیے امو جیسی ماں بلکل نہیں بنو گی جو اپنی اولاد کے لیے اسٹینڈ نا لے سکے..
بیٹا تم سائیں سے اتنی بڑی بات کسے چھپا سکتی ہو وہ تمہارا شوہر ہے تمہارے سر کا سائیں
شوہر.. وہ تلخی سے مسکرائی
اماں بی اب سائیں کے لیے میرے دل میں کوئی جگہ نہیں پہلے عشق تھا اور یقین تھا کہ سائیں صرف میرے ہیں ..
سائیں کی دوسری شادی کے بعد مجھے کوئی پرواہ نہیں میں ان لڑکیوں میں سے نہیں ہو شراکت داری برداشت کروں سائیں رہے اپنی زندگی میں خوش .. اب میں سائیں کے ساتھ نہیں رہوں گی..
عشق اپنی جگہ لیکن مجھے بٹے ہوئے رشتے نہیں چاہیے.
اس کے ارادے اور لہجے کی پختگی پر اماں بی خاموش اور باہر کھڑا وجود شاک میں تھا جیسے جسم میں جان ہی نہ ہو۔
Reply