Wednesday, 12 November 2025

Khawahir o baraadar novel by Iqra Nasir complete pdf

  


Khawahir o baraadar novel by Iqra Nasir

Khawahir o baraadar novel by Iqra Nasir This is social romantic Urdu novel based on fiction and some of them are true stories or inspired by the writer . The story revolves around the love story or social family issues . , Complete Novel PDF , Long stories PDF , Episodes Novels PDF are part of this .

Updated Version


یہ کہانی بہن بھائی کے رشتے پر مبنی ہے جو ہماری پیدائش پر بندھ جاتا ہے اور زندگی کی آخری سانس تک قائم رہتا ہے۔ اس میں آپ ہر کردار کی اس کے حصے کی کوتاہیاں پڑھے گے جو اس سے اپنے رشتے نبھاتے ہوئے سر زد ہوئی۔

****************


“پاپا! آپ کس سے سب سے زیادہ پیار کرتے ہیں؟”

“ماما سے!” اس نے بغیر سوچے جواب دیا۔

“کیوں؟ ہم سے نہیں کرتے؟” مائرہ نے شکایتی نظروں سے اسے دیکھا۔

“کرتا ہوں مگر ماما سے تھوڑا زیادہ کرتا ہوں۔”

“یہ صحیح بات نہیں ہے۔ ماما سے بھی جب پوچھو تو وہ بھی یہی کہتی ہیں!” مائرہ نے کے لہجے احتجاج بڑھ گیا تھا۔

“کیا کہتی ہیں؟” اب کی بار وہ چونکا تھا۔

“یہی کہ سب سے زیادہ پیار وہ آپ سے کرتی ہیں۔

*************

“میری بیوی کہاں ہے آریان؟” زید نے چبا چبا کر پوچھا تھا۔

“اب رات کے اس وقت وہ کہیں اور تو ہو نہیں سکتی۔ ظاہر سی بات ہے میرے پاس ہوگی۔ میں کسی عورت کو رات میں بے سہارا نہیں چھوڑتا۔”

“اپنی بکواس بند رکھو!” اس بار زید دھاڑا تھا لیکن آریان کوئی اثر نہیں لے رہا تھا۔

“ویسے تمہیں رات کے گیارہ بجے جب پتہ چل ہی گیا تھا تمہاری بیوی غائب ہے، تو سیدھا مجھے ہی کال کرتے۔ بلاوجہ پہلے ٹیوشن سینٹر، ہاسٹل اور جائی یانہ کی دوسری دوستوں کے پاس گئے۔ مجھ سے اگر سیدھا پوچھتے تو میں تھوڑی نہ جھوٹ بولتا، ابھی کی طرح صاف صاف اعتراف کرتا۔ جائی یانہ ویسے بھی میرے بس ایک ہاتھ کی دوری پر لیٹی تھی۔ تم کہتے تو اسے جگا کر تم سے بات کروا دیتا۔”

“آریان!” زید کا بس نہیں چل رہا تھا۔

“یار! آریان آریان بلانے سے تو سب کچھ نہیں ہوگا۔ بیوی تو تمہاری ہی ہے، اگر ایک رات کے لیے میرے پاس ہے بھی تو کونسا کچھ ہو۔۔”

“میں تمہارے گھر آ کر تمہیں بتاتا ہوں غلیظ انسان!” زید نے اس کی بات کاٹی۔ پھر اس نے کال کاٹنی چاہی مگر آریان کی آواز اسپیکر پر ابھری۔

“میرے گھر آنے کی بھول نہ کرنا ورنہ تمہاری بیوی تمہیں ملے گی تو سہی مگر مردہ حالت میں۔۔۔” اس بار آریان کا لہجہ بے لچک تھا۔

زید کا ہاتھ پریشانی سے ماتھے پر گیا۔

“دیکھو آریان! میری بیوی سے تمہارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اسے آزاد کر دو۔ جو بھی بات کرنی ہے، مجھ سے کرو۔”

آریان نے زید کی بات کا جواب دینا پسند نہیں کیا۔

“مجھے نیند آ رہی ہے زید! کل دوپہر دو بجے تمہیں ایڈریس بھیجوں گا وہاں پر پہنچ جانا اور ہاں پولیس کو ان سب میں مت گھسانا۔ میرا تو کچھ نہیں جائے گا لیکن ایک رات تھانے میں تم خود بند ہوگے۔”

“لیکن!” زید نے کچھ بولنا چاہا۔

“دو بجے ایڈریس ملتے ہی پہنچ جانا۔ گڈ بائے۔”

****************

Download Link

Updated Download link

If you like other  and  plz read these novels also:

Online Reading

Khawahir o baraadar novel by Iqra Nasir





No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...