Sulagti yadon ke hisar mein by RJ Complete PDF
”اترو۔۔۔۔اترو بیڈ سے نیچے اور نکلو میرے کمرے سے۔۔۔۔؟؟؟“ معاً حلیمہ کو بازو سے دبوچ کر
جارحانہ طریقے سے بیڈ سے نیچے اتارتا وہ دانت پر دانت جمائے بولا۔
”چ۔۔چھوڑیں خان۔۔۔آپ ایسا نہیں کرسکتے میرے ساتھ۔۔۔۔میرا نہیں تو کم از کم اپنی اماں حضور کی طبیعت کا ہی خیال کرلیں۔۔۔وہ ابھی تک پوری طرح سےسنبھلی نہیں ہیں۔۔۔“ بری طرح سے احتجاج کرتی وہ سالار خان کو اپنے لفظوں سمیت زہر ہی تو لگی تھی۔
اگلے ہی پل اسنے رک کر اسکے آنسوؤں سے بھیگتے رخسار دیکھے۔
”تم نے جان بوجھ کر مجھے اس عذاب میں مبتلا کیا ہے ناں۔۔۔؟؟؟میری قربت پانے کے لیے میری ہی اماں حضور کو میرے خلاف لے آئی تم۔۔۔۔“ اسکے بازو پر بےاختیار اپنی گرفت سخت کرتا وہ سلگ کر گویا ہوا۔لہجہ اس بار مدھم تھا۔
”نن۔۔نہیں خان۔۔۔آپ۔۔آپ غلط۔۔۔۔“ تکلیف پر ضبط کرتی وہ نفی میں سرہلاتی بولنا چاہ رہی تھی مگر مقابل اسے صفائی کا موقع دینے کو تیار ہی کہاں تھا۔۔۔
”مجھے پانے کی خاطر تم نے میری اماں حضور کو میرے خلاف ایک مہرے کی طرح استعمال کیا۔۔۔اور پھر اماں حضور بھی اپنی ضد پوری کرنے کے لیے مجھے میری مرضی کے خلاف ایک مہرے کے طور پر استعمال میں لائیں۔۔لیکن ان سب میں برباد کون ہوا۔۔؟؟؟میں۔۔۔میری بےبس ذات۔۔۔۔“ اب کہ اسے دونوں بازوؤں سے تھام کر اپنے اندر کا زہر باہر اگلتا وہ تقریباً سبھی سے کافی حد تک متنفرنظر آرہا تھا۔
”میں آپ سے محبت کرتی ہوں۔۔۔۔“ نم پلکوں کو جھپکاتی وہ ایک بار پھر سے سالار خان کے سامنے اعتراف کرگئی
No comments:
Post a Comment