Pages

Friday, 18 November 2022

Tum se bohabbat jo kar baithy hum by Malayka Rafi Complete PDF

 

Tum se bohabbat jo kar baithy hum by Malayka Rafi Complete PDF

" تمہاری بیوی مل گئی یا ابھی بھی ڈھونڈ رہے ہو ؟ "

کال پہ زرلش کی آواز سن کے حنان کے چہرے پہ ناگواری کیہر ڈور گئی
" کیا بکواس ہے ؟"
لیکن دوسری طرف سے زرلش کی ہنسی گونجنے لگی
" تمہاری بیوی میرے پاس ہے مائی ڈئیر حنان "
" اب کون سا نیا ڈرامہ رچا رہی ہو تم "
اسے زرلش کی بات پہ کوئی یقین نہیں تھا
" واٹس ایپ کھول کے دیکھ سکتے ہو تم ۔۔۔۔۔۔ اپنی بیوی کو میرے آدمی کے ساتھ "
" شٹ اپ " اس نے غصے سے لال ڈسکنیکٹ کر دی لیکن اب واٹس ایپ پہ فجر کی تصویر دیکھ کے وہ دوبارہ سے زرلش کو کال کرنے لگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زرلش اس کا نمبر دیکھ کے مسکرا پڑی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ایک ہی ٹچ سے اس کا نمبر کاٹ دیا ۔۔۔۔۔
" اٹس مائی ٹرن ناؤ حنان " اس کے لبوں پہ زہریلی مسکراہٹ تھی ۔۔۔۔
جبکہ حنان کال پہ کال کر کے پاگل ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ جلدی سے آفس سے نکل کے زرلش کے گھر کی طرف روانہ ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
" ٹک ٹاک ۔۔۔۔۔ ٹک ٹاک ۔۔۔۔ تم آؤ گے حنان ۔۔۔۔ تم ضرور آؤ گے ۔۔۔۔۔۔ " وہ مسکراتے ہوئے وال کلاک کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔۔ اسے مکمل یقین تھا کہ حنان یہاں اس کے پاس دوبارہ سے آئے گا ۔۔۔۔۔ جو بھی ہو اسے فجر سے بےحد محبت تھی اور وہ اس کے لئے کسی بھی حالت میں کوئی بھی قدم اٹھا سکتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
" فجر ۔۔۔۔۔ فجر " حنان کی آواز گھر میں گونجی تھی تو زرلش مسکراتے ہوئے اپنی جگہ سے کھڑی ہو گئی اور کمرے سے باہر نکل کے لاونج میں آئی ۔۔۔۔۔
" کہا تھا نا ۔۔۔۔۔۔۔ کہ تم دوبارہ آؤ گے یہاں میرے گھر " حنان مڑ کے اس کے سراپے کو دیکھنے لگا ۔۔۔۔۔۔ وہ مسکرا رہی تھی ۔۔۔۔۔ حنان غراتا ہوا اس کی طرف لپکا تھا
" فجر کہاں ہے ؟"
" ریلیکس ڈارلنگ " زرلش اپنے بالوں کو جھٹکتے بولی ۔۔۔۔
حنان نے غصے سے اس کا بازو دبوچ لیا ۔۔۔۔۔۔۔
" فجر کہاں ہے ؟"
" وہ یہاں نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ یہاں بس میں اور تم ہیں "
وہ اس کی گرفت سے اپنا بازو چھڑاتے بولی
حنان انگارہ بار نظروں سے اسے گھور رہا تھا
" تم زہر ہو زہر "
زرلش ہنسنے لگی پھر اس کی آنکھوں میں دیکھتی بولی
" اتنا زیادہ جانتے ہو مجھے ؟ اتنے قریب کب آئے میرے تم حنان "
وہ لب بھینچے زرلش کو دیکھتا رہا ۔۔۔۔۔
" کیا چاہتی ہو ؟"
" تم جانتے تو ہو " وہ مسکرا کے اس کی آنکھوں میں بےباکی سے دیکھتی بولی تھی ۔۔۔۔
Tum se bohabbat jo kar baithy hum by Malayka Rafi Complete PDF




No comments:

Post a Comment