Pages

Friday, 18 November 2022

Haal e dil by Rimsha Hussain Complete

 



Haal e dil by Rimsha Hussain Complete ( Episode Story )

ماہی نے اپنے سامنے سالن سے بھری پلیٹ دیکھ کر بے ساختہ تھوک نگلا جس میں سوائے


بینڈیوں اور کریلے کجھ نہیں تھا شازل نے چن چن اُس کی پلیٹ میں سبزی ڈالی تھی ماہی کو سمجھ نہیں آرہا تھا آخر آج شازل اُس سے کس بات سے بدلا لے رہا تھا اگر وہ اُس کی گئ شرارت کا بدلا لے رہا تھا تو ماہی نے توبہ کرلی تھی اُس سے پنگا لینے سے۔

کیا ہوا کھانا شروع کرو۔شازل روٹی کا نِوالہ لیتا اُس کی حالت سے لطف اندروز ہوا۔
جی کھاتی ہوں۔ماہی نے اتنا کہہ کر روٹی میں تھوڑی سی بینڈی میکس کی پھر چبانے کے بجائے سیدھا نگل گئ۔
تمہیں پتا ہے یہ سبزی میری اور آروش کی موسٹ فیورٹ ہے ہمارے درمیان اکثر بہت لڑائی ہوئی کے کون زیادہ کھاتا ہے اور کون کم۔شازل نے کھانے کے درمیان اُس کی معلومات میں اضافہ کیا۔
تبھی تو وہ اتنا کڑوا بولتی ہے۔شازل کی بات پہ اُس نے بے ساختہ سوچا۔
یہ آروش کھاتی ہے؟ماہی نے جیسے کنفرم کرنا چاہا
شوق سے بتایا جو لڑائی ہوتی ہے ہم مقابلہ بازی کرتے تھے کے کون زیادہ اور جلدی کھالیتا ہے مزے کی بات یہ ہم دونوں جیت جاتے تھے۔شازل نے مزے سے بتایا۔
آپ دونوں کی کیمسٹری بہت اچھی ہے۔ماہی نے بس یہ کہا
ہممم مجھے پتا ہے میری اور آرو کی بہت بنتی ہے ہم بھائی بہن سے زیادہ اور پہلے آپس میں بیسٹ فرینڈز ہیں ہر بات ہم ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں پر اہم بات یہ کے لڑائی بھی بہت ہوتی ہے۔شازل کے لہجے میں آروش کے لیے بے انتہا محبت تھی جس کو محسوس کرکے ماہی کو بے اختیار آروش پہ رشک سا آیا۔
کیا کبھی شازل مجھ سے بھی اتنی محبت کرے گا کیا کبھی میرے ذکر میں بھی اُس کے لہجے میں اتنی میٹھاس اور محبت ہوگی۔شازل کا خوبصورت چہرہ دیکھتی وہ خود سے سوال کرنے لگی جس کا جواب فلوقت اُس کے پاس موجود نہیں تھا۔
تم سُست کیوں ہوگئ ہو کھانے میں رُکو میں کِھیلاتا ہوں جیسے تم نے مجھے کافی پِلانے کی آفر کی تھی مگر میں آفر نہیں دے رہا کرکے بھی دیکھاؤں گا۔شازل اپنا کھانا چھوڑتا بلکل اُس کے پاس والی چیئر پہ بیٹھا تو ماہی چہرے کی ہوائیاں اُڑنے لگی۔



Click on the link to read .




No comments:

Post a Comment