Pages

Friday 18 October 2024

Anjani Mohabbat | Zubia Sheikh | Complete Novel | Doctor girl | #complet...

 

 تو مجھے بتا دو زاو یار کیا چاہتے ہو کیوں بڑھاپے میں میری ہڈیاں تڑوانا چاہ رہے ہو وہ ہسپتال ہے وہیں داخل کروا دینا مجھے

 زاویار نے کہا بابا میں اپ کو ایک بات بتا دوں مجھے ردا ہر حال میں چاہیے میں اس سے محبت کرتا ہوں اور اسی سے شادی کرنا چاہتا ہوں

 علی صاحب نے کہا تم پاگل ہو گئے ہو وہ لڑکی کسی کے ساتھ منسوب ہے اور تم چاہتے ہو کہ میں تمہارے رشتے کی بات کروں اس سے

 بابا میں نے اپ کو بتا دیا ہے اگر اپ نے جلد از جلد کوئی حتمی فیصلہ نہ کیا تو میں اپنے طریقے سے ردا کو اپنی زندگی میں شامل کروں گا پھر مت کہیے گا کہ زاو یار تم اپنے بوڑھے باپ کا خیال نہیں کرتے

  علی صاحب نے دانت چباتے ہوئے کہا تو تم کون سا خیال کر رہے ہو میرا بلڈ پریشر تو تم ایسے اوپر نیچے کرتے ہو جیسے تمہارے کوٹ کے بٹن ہو زاویار نے کہا تو اپ کو اٹھنا پہنا کریں نہ ہی میں بٹن لگاؤں گا

 علی صاحب نے اسے گھور کر دیکھا وہ سمجھ رہے تھے کہ ان کے بیٹے کا مطلب تھا کہ وہ اتنا نہ سوچا کریں لیکن اولاد کے بارے میں نہیں سوچیں گے تو کس بارے میں سوچیں گے زاویار نے اپنے دونوں ہاتھ تو سے اپنے باپ کے ہاتھ تھامے اور بولا 





No comments:

Post a Comment