Pages

Sunday, 11 August 2024

Teri sadgi pee naz hai | Hina Shahid | Complete Novel |Cousin base |Shor...


تہمینہ بیگم اور حامد لیاقت ڈرنک کے نشے میں مگن رقص میں مصروف تھے۔ تبھی اس ناہنجار انسان نے زارینہ کا دوپٹہ زور سے کھینچا اور اسے بے آبرو کرتے ہوئے دوپٹے کو زمین پر پھینک دیا۔ زارینہ کی آنکھوں سے آنسوؤں کی لڑیاں جاری ہو گئیں۔ جس کے سر کا ایک بھی بال کسی نامحرم مرد نے نہیں دیکھا تھا۔ آج وہ بھری محفل میں ننگے سر کھڑی تھی۔ اور اسے بے آبرو اس کے اپنے رشتےداروں نے کیا تھا۔ اس کا سارا جسم کانپ رہا تھا۔ اس کے چہرے کا رنگ زرد ہو گیا تھا۔
زارون کے ضبط کا پیمانہ ٹوٹا تو وہ غصے سے بھپرتے ہوئے آگے بڑھا۔ زمین پر گری ہوئی اس کی ردا اس کے دوپٹے کو اٹھا کر زارینہ کے سر پر رکھا اور اپنے مضبوط بازوؤں کے حصار میں اسے لان سے لے کر باہر آ گیا۔ زارینہ کا جسم مسلسل کانپ رہا تھا۔ وہ ہچکی در ہچکی مسلسل رو رہی تھی۔
" تمہیں کس نے بولا تھا ان آوارہ لوگوں کی محفل میں آؤ۔۔۔؟"
وہ غصے سے چیخا جبکہ دوسری طرف زارینہ اپنے حواسوں میں نہیں تھی۔





No comments:

Post a Comment