''چھوڑو....مجھے.....چھوڑو'' مانو کے شور مچانے
پہ اس گینگ کے لیڈر "دانی" نے اس کی ناک پہ رومال رکھا جس سے وہ بے ہوش ہو
کے سیٹ پہ گِر سی گئی تھی۔۔۔
''دانی اسے کیوں اٹھا لائے ہو؟اسکی وجہ سے ہم
کسی مصیبت میں بھی پھنس سکتے ہیں۔''
جمی ڈرائیونگ کرتے
ہوئے مرر میں دیکھتے دانی سے بولا۔۔
دانی جمی کی بات پہ
خاموش رہا تو تکی نے مسکراتے ہوئے ہوا میں تیر چلانے کی کوشش کی تھی۔کیونکہ وہ سب جانتے
تھے دانی نے کبھی کسی لڑکی کی طرف میلی نگاہ سے بھی نہیں دیکھا تھا۔۔۔
''کہیں ہمارے شہزادے کو عشق تو نہیں ہو گیا اس
سے؟'' تکی کی بات پہ دانی نے اپنی بے تحاشہ سرخ ہوتی آنکھیں اٹھائیں اور سب کو وارننگ
دیتی نظروں سے دیکھا۔۔وہ سب فوراََ خاموش ہوئے تھے۔۔۔۔
'' گاؤں والے ڈیرے پہ لے چلو۔۔۔فلیٹ پہ نہیں چلتے
ادھر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔"دانی کی بات پہ جمی نے سر ہلاتے ہوئے احتیاط
سے موڑ کاٹا تھا۔۔
No comments:
Post a Comment