ذینی ساکت بیٹھی اپنی ماں
کو دیکھ رہی تھی۔۔
اس کی آنکھوں سے کب برسات
شروع ہو گئ اسے پتا ہی نہیں چلا۔۔۔۔
ارے میری بچی! میری جان کیا
ہوا تمہیں؟
فاطمہ بیٹی کے آنسو دیکھ
کہ تڑپ کر بولی
کچھ نہیں امی بس بابا یاد
آگۓ ہیں۔۔
ذینی دونوں ہاتھوں سے اپنا آنسؤوں سے بھرا چہرا صاف
کرتے ہوۓ بولی
امی! بابا ہمیں اتنی جلدی
کیوں چھوڑ کر چلے گۓ۔۔۔
ذینی پھر سے رونے لگی۔۔
بیٹا تمھارے بابا بھی تم
سے بہت پیار کرتے تھے تم ہماری شادی کے پانچ سال بعد پیدا ہوئ تھیں۔۔
تم میں تو تمھارے بابا کی
جان تھی۔۔
مگر شاید ان کی زندگی اتنی
تھی۔۔ انہوں نے ہمیں چھوڑ کر جانا تھا۔۔
تم رو مت میری بیٹی چپ ہو
جاؤ۔۔۔
بس اب نہیں رونا۔۔
تم تو ہماری بہادر بیٹی
ہو۔۔
اور بہادر بچے روتے نہیں
ہیں۔۔
بس چپ کر جاؤ۔۔
ذینی فاطمہ کی گود میں لیٹے
روۓ جارہی تھی اور فاطمہ اسے
بچوں کی طرح بہلا رہی تھی۔۔۔
پتا نہیں وہ کب روتے روتے
ماں کی گود میں سو گئ۔۔
New Romantic novels download
ReplyDeletenew novels
New Crypto Airdrop Link and Most Viral Article
Crypto Airdrop Link