Pages

Wednesday, 17 April 2024

Mr Right | Manal Sana | Episode 9 | Friends | Rude girl | Rude hero #urd...


اُس نے دھیرے سے دو قدم کا فاصلہ سمیٹا اور نرمی سے اُسکا جھمکا اُتار دیا۔عشمیرہ اِس اچانک افتاد پر ہونق سی اُسے دیکھے گئی جبکہ اُس نے جھک کر دوسرا جھمکا بھی اتار دیا۔عشمیرہ دم سادھ گئی۔دل کانوں میں دھڑکنے لگا تھا۔شارم نے دونوں جھمکے ڈریسنگ پر رکھے لَو دیتی نگاہ اُس پر ڈالی۔وہ اُسکی نگاہ کی تاب نہ لا سکی۔نہ صرف پلکیں گالوں پر سجدہ ریز ہوئیں بلکہ چہرہ بھی جھکا لیا گیا تھا۔اِس ادا پر شارم کا دل ڈول سا گیا۔بے ساختہ اُس نے دو انگلیوں سے اُسکی تھوڑی اٹھائے چہرہ اونچا کر دیا۔عشمیرہ کی پلکیں لرز رہی تھیں اور شارم کا دل اور اب کی بار اُس کی نگاہ سرخ لِپ اسٹک سے مزین ہونٹوں پر گئی جن پر بڑی سی نتھ کی رکاوٹ تھی۔ایک لمحے میں وہ اُسکی ناک کو نتھ کی قید سے آزاد کروا گیا۔عشمیرہ کے محسوسات اب دکھ اور تکلیف میں بدل رہے تھے۔ذہن میں ایک اَن چاہی قربت کی سوچ تھی اور دل میں اُس سے اٹھتی تکلیف۔شارم تو بغور اُس کے ناک پر نقلی نتھ سے ہوا زخم دیکھ رہا تھا اُسکی طرف کیسے متوجہ ہوتا۔پہلے ٹھنڈے پوروں سے اُسکی ناک سہلائی پھر بےخودی میں زخم پر جھک گیا۔یہاں اُسکا دل اپنی خواہش پر جھکا تو وہیں عشمیرہ کا دل اپنی خواہش پر۔یکدم بےتحاشا آنسو ٹوٹ کر گالوں پر بکھرنے لگے۔شارم کرنٹ کھا کر دور ہوا۔وہ عام دلہنوں کی طرح اُسکے رونے کو شرم و جھجھک کا باعث سمجھتا مگر وہ عام دلہن نہیں تھی۔وہ اُسکے رونے کی وجہ اچھے سے سمجھتا تھا وہ ایسی دلہن تھی جس کا دلہا اُسکی زندگی کے ہر لمحے سے واقف تھا۔وہ کچھ فاصلے پر کھڑا اُسے ہی دیکھ رہا تھا جو بڑی خاموشی سے نیر بہانے میں مصروف تھی۔شارم کو بیک وقت غصہ اور دکھ ہوا۔

"جاؤو۔چینج کرو۔"


No comments:

Post a Comment