Pages

Saturday, 22 July 2023

Badar kabhi baap | Meerab Hayyat | Shiddat Last Episode Part 1| likhari ...

 

"جھوٹ مت بولو بدر۔۔۔ آج قتل کردوں گا تمہارا۔۔۔ کیوں سہی تم نے اس کی بکواس۔۔؟؟؟" آگے بڑھ کر اسے بازو سے پکڑتے ہوئے اپنی جانب گھماتا شانزل چلایا۔

"اپنی زبان کو لگام دو۔۔ بیوی ہے وہ میری۔۔۔!" اسے پیچھے دھکا دیتا بدر غرایا۔۔

"بیوی اگر گھٹیا ہو تو اس کے منہ سے نکلے الفاظ کو بکواس ہی کہا جاتا ہے۔۔!" شانزل پہلے سے زیادہ غصے میں بولا تھا۔ بدر نے شدید اشتعال کے عالم میں اس کا گریبان جکڑ لیا۔

"بیوی اگر محبت ہو تو وہ جیسی بھی ہو، جیسا بھی بولے اس کے متعلق بکواس کرنے والے کا منہ توڑ دیا جاتا ہے۔!" اسے جھنجھوڑ کر بولتے بدر نے آخر میں اسکے منہ پر پوری قوت سے مکا مارا تھا۔ شانزل لڑکھڑا کر دو قدم دور ہوا۔ بے یقینی سے اس کی جانب دیکھا تھا جو اس لڑکی کے گہرے وار سے نبرد آزما ہوتا اسی کے لیے پاگل ہو رہا تھا۔

"وہ۔۔۔ جیسی بھی ہے۔۔ میری ہے۔۔ میں اس کے خلاف ایسے الفاظ برداشت نہیں کرسکتا۔۔!" شہادت کی انگلی اٹھاتے ہوئے بدر اسے وارن کرنے والے انداز میں بولا۔ خون چھلکاتی آنکھوں میں غصہ ہلکورے لے رہا تھا۔ شانزل نے نچلا لب دانتوں میں دباتے ہوئے ناک سے نکلتے خون پر ہاتھ رکھ لیا۔

'وہ کم ظرف ہے بدر۔۔!" شانزل نے تکلیف زدہ مدھم لہجے میں اسے جتایا تو بدر کی آنکھوں کی اذیت بڑھ گئی۔

"آج جان گیا ہوں۔۔!" اس کے لب دھیرے سے ہلے۔

"تو پھر یہ بھی جان لو۔۔ کہ یہ جو کم ظرف ہوتے ہیں ناں، ان کے دل کی گلیاں بڑی تنگ و تاریک ہوتی ہیں۔۔ اگر محبت غلطی سے ایسے دل کا رخ کر بھی لے تو یا تو وہاں کی تاریکی سے گھبرا کر بھاگ جاتی ہے یا پھر وہاں کی تنگی میں اس کا دم گھٹ جاتا ہے۔۔!" اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہتا وہ اس پل بدر کی اندرونی اذیت کی عکاسی کر رہا تھا۔۔ وہ جتنا مضبوط کمرہ عدالت میں بن آیا تھا اس پل اتنا لگ نہیں رہا تھا ۔

"بکواس بند کرو۔۔۔!" پلکیں جھپک جھپک کر آنکھوں میں امڈتی نمی پینے کی کوشش کرتا وہ بھاری ہوتی آواز میں بولا۔۔

"کم ظرف اگر محبت کر بھی لے تو اس کی انا جلد یا بدیر اس محبت کا قتل کر دیتی ہے بدر۔۔۔!" شانزل کے لہجے میں تھکاوٹ تھی۔بدر نے ہولے سے نفی میں سر ہلایا۔ وہ ایک بار پھر پلٹا۔۔

"محبت مر جاتی ہے بدر۔۔۔ مرجاتی ہے۔۔!" وہ اس کی پشت پر چلایا۔ بدر نے سرعت سے آنکھوں آنکھوں کو رگڑ ڈالا۔ شاید ان میں امڈتی نمی کا رخسار پر پھسلنا اسے گوارا نہیں تھا۔


No comments:

Post a Comment