Pages

Friday, 26 August 2022

Dilruba by Manal Sana Complete

    






Dilruba by Manal Sana Complete



Khooni jhoola by Muntaha Chouhan is a social romantic novel by the writer as she has written many novels.   The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around  Social issues,HORROR NOVELSSUSPENSE BASE NOVELS  and love story.

Writer has written for the first time and her story tells their ability and maturity as well. they have written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like

Cousin Base Novels ,

After marriage story,

Revenge Base Novels ,

Teacher student Based Novels

thus we have provided you many topics but you can search more novel in category bar as well.

The Writer has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well.

We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the power of their words.

.Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.

Novels are available  Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .

If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links


Sneaks Of the story 

 

"میں اچھے سے جانتی ہوں کہ آپکو مجھ سے کیا بات کرنی ہے۔۔۔لیکن میں آپ جیسے لوگوں کو صرف اِس حد تک پسند کرتی ہوں کہ اپنے ڈیوٹی آورز میں آپکو برداشت کرلوں اِس سے زیادہ نہ مجھے آپ سے غرض ہے نہ آپکی باتوں سے۔۔۔اب مجھے جانا چاہیے میری ٹیم میرا ویٹ کر رہی ہوگی"

پھر وہ ہی دو ٹوک سا انداز.........اِسی انداز کے تو وہ دیوانے تھے

"رُک جاؤ رابی !!"

اُسے اپنی بات کہہ کر جاتے دیکھا تو تیزی سے اُسکا راستہ روکا

"میرا نام 'رابعہ' ہے !!"

اُس نے دانت پیسے......آنکھوں سے نفرت اور غصہ بیک وقت ٹپک رہا تھا

"واٹ ایور !!" وہ جھنجھلائے

"تم ایک پولیٹیشن کی پاور کو جانتی نہیں ہو ابھی۔۔۔ایک سال سے تمہارے پیچھے خوار ہو رہا ہوں اب میری ضد مت بنو۔۔۔یہ نہ ہو کہ تمہارا سارا خاندان مٹا کر سارے راستے تم پر بند کرکے تمہیں اپنا بنا لوں"

اب کی بار اپنی طاقت کا غرور عود آیا.......وہ بارہا انہیں ٹھکرا چکی تھی مگر وہ پیچھے ہٹنے کو کسی صورت تیار نہ تھے۔

"اور آپ ایک صحافی کی پاور کو جانتے نہیں ہیں ابھی۔۔۔میں، میرا کیمرہ اور میری رپورٹ آپکا خاندانی نام اور آپکی سو کالڈ سیاست کی دھجیاں بکھیر سکتی ہے۔۔۔میں مجبور ہوں اپنی جاب کے آگے ورنہ میں آپکے اِس محل میں قدم تک رکھنا پسند نہیں کرتی"

وہ دو بدو بولی۔یہی تو خوبی تھی اُسکی....کوئی اُسکے آگے جیت نہیں سکتا تھا۔

پھر کیا تھا......وہ ہارے.....تھک کر گہری سانس خارج کی اور اب کی بار تحمل سے بولے

"سنو رابی !! چھوڑ دو یہ دو ٹکے کی جاب اور سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مغز ماری۔۔۔میں۔۔۔میں تمہیں سونے میں تولوں گا ہر خوشی دونگا۔۔۔بس ایک دفعہ ہاں کردو۔۔۔یہ سب تمہارے شایانِ شان نہیں۔تم اِس سب کے لیے نہیں بنی۔۔۔مجھ سے پوچھو اپنی قدر"

انداز مصالحت آمیز تھا۔آخر میں اُنکا لہجہ محبت کی تپش لیے ہوئے تھا

"آپ میری قیمت لگا رہے ہیں؟؟"

وہ تمسخرانہ ہنسی.....

"میری؟؟ یعنی ایک جرنلسٹ کی؟؟ جس کے لیے سب سے قیمتی اُسکا پروفیشن ہوتا ہے"

لیجے میں مصنوعی بےیقینی سموئے وہ اُنکو تپا گئی۔

خان نے ایک دفعہ نظر اٹھائی.....اُسے دیکھا....خوف نام کی کوئی چیز نظر نہیں آئی تھی۔حالانکہ وہ اچھے سے جانتی تھی کہ وہ کس کے سامنے کھڑی تھی۔جو ایک سیکنڈ میں اُس ذرا سی تنہا لڑکی کو مسل کر رکھ دیتا مگر وہاں تو بےخوفی ہی بےخوفی تھی۔

خان دیکھتا رہا جبکہ وہ اب بڑے جارحانہ انداز میں اُسکی طرف بڑھنے لگے مگر وہ لڑکی اپنی جگہ سے ہلی تک نہ تھی۔

وہ بالکل اُسکے مقابل پہنچے اور بڑی گہری نظروں سے اُسے دیکھنے لگے مگر مجال تھی جو اُس نے نظریں چرائی ہوں۔وہ بھی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے کھڑی رہی۔

یہاں تک کہ وہ جو غصے میں اُسکی طرف آئے اب مسکرا اٹھے تھے۔اُس دلربا کی تو ہر ادا ہی عزیز تھی۔اور غصہ اور بےخوفی تو غضب تھی۔

ابھی انہوں نے مسکراتے ہوئے لب وا کیے ہی تھے کہ ایک ملازمہ دوڑتی ہوئی ڈرائنگ روم میں داخل ہوئی اور ہانپتے ہوئے بولی

"صاحب۔۔۔صاحب۔۔۔جلدی چلیں۔۔۔بیگم صاحبہ کی طبیعت بہت بگڑ رہی ہے۔۔۔"

وہ ہڑبڑا گئے۔فوراً سے ملازمہ کی طرف مڑے

"کیااا۔۔۔ڈرائیور کو بلواؤ فوراً۔۔۔خان اِن سب رپورٹرز کا بندوبست کرو کوئی خبر باہر نہیں جانی چاہیے۔۔۔"

خان کو تیزی سے ہدایات جاری کرتے وہ خود باہر کی طرف قدم بڑھانے سے پہلے اُس سے مخاطب ہوئے


Click on the link below to Read All Episodes Or Complete Novel



How to download Novels

  • How to download Novels. Some of readers asked us how to download these novels from this website. Well We are helping you to download your required novels. Kindly follow the steps.
    1. First of all , Click on the link which you want to download from the site , then the novel will be opened
    2. As you can see there are two options Download , Read Online, then click on the Download link ( any option from them) if you want to download.
    3. An add will appear on your screen then wait for 5 Seconds, on your right side you will see skip ad option click on skip ad or in some adds it will ask you to either block or allow then click on Block option
    4. After that you will see another page that is your media fire link from where you can download your novel
    5. Same method is applied for all the ads and for Read online , location of the skip add might be different but process is same but if you feel any difficulty then let us know in the comments.
  • Here is her novel to read and to download. Click on the link below to Read Writers All Novels





No comments:

Post a Comment